فیض احمد فیض کو ۱۹۵۱ء میں پنڈی سازش کیس میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اپنے دورِ اسیری میں انھوں نے جو شاعری کی اور خطوط لکھے وہ فیضیات کا ایک اہم حصہ سمجھے جاتے ہیں۔ اُن کے خطوط کا مجموعہ ‘‘صلیبیں مرے دریچے میں’’ ۱۳۵ خطوط پر مشتمل ہے اور فیضیات کی تحقیق کے طالب علموں کے لیے نہایت اہم دستاویز ہے۔ اس تحقیقی مقالے میں اُن کے خطوط کے اس مجموعے کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔