شاہ ہمدان برصغیر پاک وہند کے ایک بہت بڑے عالم اور صوفی تھے۔ وہ ایک جلیل القدر سالک طریقت، صاحب کرامت بزرگ، بے مثال مبلغ الاسلام، مخلص مشیر سلاطین و امرا، منفرد صاحب قلم اور باعمل تھے۔ آپ کی۱۷۰ چھوٹی بڑی تصانیف ہیں۔ حضرت شاہ ہمدانؒ نے آج سے ۷۰۰سال قبل تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان، افغانستان، چترال، گلگت بلتستان اور کشمیر میں شان دار تبلیغی خدمات سر انجام دیں۔ کشمیر میں آپ نے نہ صرف ۵۰ ہزار سے زائد افراد کو مشرف بہ اسلام کیا بلکہ اسلامی قانون بھی نافذ کروایا۔ اس کے علاوہ آپ نے وہاں کے لوگوں کی سماجی، اخلاقی، معاشرتی اور معاشی زندگی میں انقلاب برپا کر دیا۔ تذکرہ نگاروں نے لکھا ہے کہ آپ کا تعلق سلسلۂ کبروی سے تھا۔ حضرت علامہ اقبال نے آپ کی تعریف میں کئی نظمیں کہی ہیں۔ انھوں نے آپ کو سید السادات اور سالار عجم کے لقب دیے ہیں۔ بہت سے محققین نے آپ کے کاموں پر روشنی ڈالی ہے لیکن وہ اسے مکمل طور پر منظر عام پر نہ لاسکے۔ اس مقالے میں آپ کی تصانیف سے متعلق مکمل معلومات فراہم کی گئی ہیں۔