اس مقالے میں یہ نکتہ سامنے لایا گیا ہے کہ پنجابی شعرانے سورۂ یوسف پر شعری تبصرہ کیا ہے۔ ان میں کچھ نے اپنے ترجمے یا تبصرے کو قرآنی عبارت کے ساتھ پیش کیا ہے اور بعض نے حضرت یوسف علیہ السلام کی کہانی کو مثنوی کی صورت میں قلم بند کیا ہے۔ مضمون نگار نے ایسے ہی ایک غیر معروف پنجابی شاعر سید غلام مصطفیٰ کا انتخاب کیا ہے جن کی تفسیر سورۂ یوسف ۱۳۰۳ھ بمطابق ۱۸۸۶ ءمیں شائع ہوئی اور جس سے پنجابی ادبی مؤرخ ابھی تک ناواقف ہیں-