مقالہ نگار: ساحر، عبدالعزیز سید ضمیر جعفری کے غیر مطبوعہ خطوط: تعارف اور حواشی

تخلیقی ادب : مجلہ
NA : جلد
10 : شمارہ
2013 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، نیشنل یونی ورسٹی آف ماڈرن لینگویجز، اسلام آباد : ناشر
روبینہ شہناز : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 26 times.

سید ضمیر جعفری جدید ادبی دور کے ممتاز لکھنے والوں میں سے ایک ہیں۔ وہ ایک شاعر، ظریف اور ایڈیٹر تھے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر پہلوؤں کے حوالے سے بھی انفرادیت رکھتے تھے۔ انھوں نے مختلف کاموں کے ذریعے اُردو نثر کے ایک منفرد دور کی عکاسی کی ہے۔ اس مضمون میں اُن خطوط کو شامل کیا گیا ہے جو انھوں نے اپنے ہم عصر شاعر دوست صابر مٹھیالوی کے نام لکھے تھے۔ جعفری کی زندگی کے بارے میں بعض اہم حقائق ان خطوط میں پائے جاتے ہیں سو یہ خطوط ادبی اور ہونے کے ساتھ ساتھ تاریخی اہمیت کے بھی حامل ہیں۔ جعفری صاحب کے پہلے خط سے پتا چلتا ہے کہ وہ ابتدا میں درد تخلص کرتے تھے۔ اگرچہ زمانۂ طالب علمی ہی میں انھوں نے تخلص ترک کر کے اپنے نام ضمیر کو بطور تخلص اپنا لیا تھا لیکن ایک غزل کے مقطع میں انھوں نے درد تخلص ہی رہنے دیا۔ دوسرا یہ کہ وہ شاعری میں کسی کے شاگرد نہیں تھے مگر فردوسی اسلام ابو الاثر حفیظ جالندھری (م۱۹۸۲ء)کو اپنا استادِ معنوی سمجھتے تھے۔