الطاف حسین حالی نے زبان کو استعارے کے پیراے میں ساحرِ فسوں ساز اور افعیِ جاں گداز سے تعبیر کیا ہے۔ حالی کے نزدیک شعر و ادب میں سادگی و پرکاری کی کیفیتیں پیدا کرنے والے شاعروں کی کاوشوں کی داد نہ دینا نقادوں کی کم نظری ہے۔ حالی نے اردو شاعری کا تعلق اس انسانی فکر سے جوڑا ہے جس کا اولین مقصد انسان کی تلاش ہے۔ حالی شاعری کو ایک موثر ملکہ گردانتے ہیں۔ ان کے خیال میں شاعری نے پولیٹیکل معاملات میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور سوسائٹی کو مفید شاعری کی ضرورت پڑتی ہے۔