ادب علم کے ہر ایک شعبہ سے اثرات قبول کرتا ہے۔ وہ حقائق کی ترجمانی جمالیاتی نقطۂ نظر کے مطابق کرتاہے۔ ادب سائنس یاعلم کی کسی اور شاخ کا اسیر نہیں ہے لیکن وہ ہردور کی علمی سطح سے نہ تو انکار کرتا ہے اور نہ ہی اسے رد کر سکتا ہے۔ زیرِ مقالے میں سائنس اور ادب کے باہمی تعلق پر معنی خیز بحث کی گئی ہے۔ سقراط، افلاطون، ارسطواور کنفیوشس کے نظریات اور موجودہ دور کی علمی اور ذہنی سطح کی روشنی میں سائنس اور ادب کے باہمی تعلق پر تفصیلاً بات ہوئی ہے۔