مقالہ نگار: رحمان، محمد رشید احمد صدیقی کے تنقیدی رُجحانات

دریافت : مجلہ
NA : جلد
13 : شمارہ
2014 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، نیشنل یونی ورسٹی آف ماڈرن لینگویجز، اسلام آباد : ناشر
روبینہ شہناز : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 11 times.

رشید احمد صدیقی کی بنیادی حیثیت مزاح نگار کی ہے۔ طنز، نکتہ سنجی اور قول محال کا استعمال مزاحیہ نقوش کی تکمیل و تعمیر میں ان کے بڑے مہذب اور موثر حربے ہیں وہ بلاشبہ ادب کے باذوق قاری ہیں۔ انھوں نے ادبی تنقید کو بھی اپنی توجہ کا مرکز بنایا ہے۔ رشید صدیقی کا بطور نقاد کوئی واضح مقام ہو یا نہ ہو لیکن اپنی زکاوت طبع کی وجہ سے کسی فن پارے کے بارے میں ان کی رائے چونکا دینے والی ہوتی ہے اور ان کی انفرادیت کی غماز بھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انھوں نے شعر و ادب کا طرح داری اور سرشاری سے جائزہ لے کر اپنی ایک نئی روایت قائم کر لی ہے۔ اپنے اسلوب اور لب ولہجے کی کھنک کی وجہ سے ان کی اُردو تنقید حیات آفرین اقدار کی حامل ہے اور بہترین اسلوب کا نمونہ بھی کیونکہ ان کی رائے ماہرانہ ہوتی ہے۔ اس مقالے میں مقالہ نگار نے رشید احمد صدیقی کے تنقیدی رجحانات کو اُن کے تنقیدی کاموں کی روشنی میں اُجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔