مقالہ نگار: انوار الحق دکنی غزل کے چند اہم کردار (منتخب شعرا کی غزل کی روشنی میں)

خیابان : مجلہ
NA : جلد
NA : شمارہ
2016 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، جامعہ پشاور، پشاور : ناشر
بادشاہ منیر بخاری : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 49 times.

اردو کے منظوم ادب کی واضح، ٹھوس اور تکمیلی صورت کے ابتدائی نقوش دیکھنے کے لیے ہماری نظر پہلے دبستانِ دکن پر ہی پڑتی ہے۔ ہرچند کہ اس کو مثنویوں کا دور کہا جاتا ہے تاہم وہاں غزل بھی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے اور اپنی انفرادیت رکھتی ہے۔ اس پر فارسی اثرات موجود ہیں لیکن دہلوی و لکھنوی غزل اور ایرانی تہذیب کے مقابلے میں ہندی دوہوں، گیتوں اور ہندی تہذیب کی جانب اس کا جھکاؤ واضح ہے۔ یہی جھکاؤ اس میں خوباں، بالن، ساقی، گوری، سہیلی، سجن، سریجن، پیتم، صنم، دلبر، کرشن، رادھا کے علاوہ خدا، نبیؐ، علی، حسین، ساقی، پیرفغاں اور رند وغیرہ کے روایتی کرداروں کی تخلیق کا باعث بنتا ہے جس کا تنقیدی مطالعہ اس مقالے کا موضوع ہے۔