اس مضمون میں حیدر آباد دکن کے نمائندہ محققین میں سے صرف جنوبی ہند کے ادبا و شعرا کے کارناموں کے احیا پر مشتمل ادبی و لسانی تحقیقات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس مضمون کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ابتدائی حصے میں حیدر آباد کے اہم اور نمائندہ محققین شمس اللہ قادری، مولوی عبدالحق، محی الدین قادری زور، نصیر الدین ہاشمی، عبدالقادر سروری اور چند علمی و تحقیقی اداروں کی خدمات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ دوسرے حصے میں میر عثمان علی کی علم پروری اور سرپرستی جوحیدر آباد کے علاوہ پورے عالمِ اسلام کے ادبا اور اداروں کے لیے تھی، کا جائزہ لیا گیا ہے اور آخری حصہ میں حیدر آباد کے زوال(۱۹۴۸ء) کے بعد کی علمی و تحقیقی سرگرمیوں کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔