دلی اور لکھنو کی لسانی چشمک ادبی طور پر کئی حوالوں سے نہایت مفید ثابت ہوئی۔ عموماً اس ادبی مناقشے کے اثرت کا جائزہ شعری حوالے سے لیا جاتا ہے یا باغ و بہار اور فسانہ عجائب کے اسلوب کے حوالے سے اس کا سرسری سا ذکر کیا جاتا ہے۔ لسانی چشمک کا یہ سلسلہ صرف ان دو داستانوں تک محدود نہیں ہے بل کہ دو مزید داستانیں بھی منظرِ عام پر آئی ہیں جن میںسروشِ سخن اورطلسمِ حیرتشامل ہیں۔ مقالہ نگار نے دلی اور لکھنو کے اسلوب کے حوالے سے ان کا جائزہ لیا ہے۔