انیسویں صدی کی ابتدا میں خواتین کے تعلیمی اداروں کا قیام، ان کے رسائل کا اجرااور ترقی پسند تحریک میں شمولیت وہ ابتدائی سنگِ میل ہیں جو خواتین نے معاشرتی نظام کی تشکیلِ نو کے لیے علم کی بنیاد پر طے کیے۔ آج خواتین قلم کار ادب کے ہر شعبے میں موجود ہیں اور آج کی شاعر، ادیب، کہانی نگار اور نقاد خواتین اپنی اصل شناخت اور فکر و شعور کے ساتھ وہ لکھ رہی ہیں جو ان کے اپنے تجربات اور مشاہدات ہیں۔ خواتین اہلِ قلم اپنی دانش کی بنیاد پر آدمی کو مہذب بنانے کی ذمہ داری پہلے بھی انجام دے رہی تھیں اورآج بھی دے رہی ہیں۔