مقالہ نگار: احمد، رشید جگر مراد آبادی کی شاعری:رومانیت اور روحانیت

جرنل آف ریسرچ : مجلہ
NA : جلد
NA : شمارہ
2016 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، بہاء الدین زکریا یونی ورسٹی، ملتان : ناشر
قاضی عبد الرحمٰن عابد : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 19 times.

خاتم المتغزلین جگر مراد آبادی کا اصل نام علی سکندر ہے۔ آپ نے ۱۳/۱۴سال کی عمر میں شعر کہنے شروع کر دیے تھے۔ آپ نے داغ دہلوی سے اصلاح سخن لی لیکن اصل میں آپ کے استاد اصغر گونڈوی نے آپ کی غزلوں کی نوک پلک سنواری۔ جگر رومانیت کے شاعر ہیں اورآپ کے عہد اوّل کی زیادہ تر شاعری رومانوی ہے لیکن آخری دور میں جو تصوف آپ کی غزلیات میں نمایاں ہے وہ آپ کے استاد اصغر گونڈوی کے توسط سے آیا۔ کلام جگر میں روحانیت کا عکس تقریباً شروع سے ہی موجود تھا۔ جگر کی عشقیہ شاعری میں بھی گہرائی اور حقیقت نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ آپ کے بادہ مستی کے دور کی شاعری میں بھی سلوک و معرفت کی باتیں نظر آتی ہیں۔ اس مقالے میں جگر مراد آبادی کی رومانی و روحانی شاعری پر ایک طائرانہ نگاہ ڈالی گئی ہے۔