جوش ملیح آبادی کے شعری ذخائر اور نثر ی تحاریر لاتعداد ہیں۔ ان کے رواں اور جولاں قلم نے مسلسل اور خوب لکھا۔ تاہم المیہ یہ ہے کہ ان کا نثری اور شعری سرمایہ بکھرا پڑا ہے، جسے مرتب کیے جانے کی ضرورت ہے۔ اس سرمایے میں ان کے خطوط بھی شامل ہیں، جن میں کئی غیر مطبوعہ ہیں۔ انھی خطوط میں سے چند خطوط اس مقالے میں شامل کیے گئے ہیں، جو جوش ملیح آبادی نے سید سبط حسن کے نام لکھے تھے۔ مقالے میں ان مکتوبات کی علمی اور ادبی حیثیت بیان کی گئی ہے۔