مقالہ نگار: بخاری،بادشاہ منیر/شاہ، شیر بالی جلیل حشمی کا شعری مجموعہ بھنورلہو کا کاتنقیدی جائزہ

خیابان : مجلہ
NA : جلد
NA : شمارہ
2016 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، جامعہ پشاور، پشاور : ناشر
بادشاہ منیر بخاری : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 5 times.

خواجہ جلیل الرحمٰن حشمی کا ادبی نام جلیل حشمی ہے۔ ان کے دو شعری مجموعے زیورِ طبع سے آراستہ ہو چکے ہیں، جن میں بھنورلہو کا ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے جو جنوری ۱۹۷۷ء میں شائع ہوا۔ یہ مجموعہ حضرت امام حسینؓ اور ان کے اہل و عیال کی شہادت کا طویل مرثیہ ہے جو مسدس کی ہیئت میں تحریر کیا گیا ہے۔ اس کے ۱۹۴ بند ہیں جن میں اشعار کی تعداد ۵۷۵ ہے۔ اگرچہ اس میں روایتی کربلائی مرثیے کے لوازمات کا حتی المقدور خیال رکھا گیا ہے تاہم زبان و بیان اور ہیئت میں تبدیلی کے حوالے سے اس میں کسی قدر جدت بھی دکھائی دیتی ہے۔ علاوہ ازیں اس میں ایسا مقصد بھی ہے جو انسانیت کی بنیادی اور اہم اقدار کو جلا بخشتا ہے۔ زیرِ نظر مقالہ اس مجموعے کا تنقیدی جائزہ پیش کرتا ہے۔