اس مقالے میں تحریکِ آزادیٔ کشمیر کو علامہ اقبال کی نظم و نثر میں موجود ان کے افکار کے ذریعے واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ علامہ اقبال کے آباؤاجداد وادیٔ کشمیر سے ہجرت فرما کر سیالکوٹ میں قیام پذیر ہوئے تھے۔ ابتدا میں انگریزوں نے کشمیر پر تسلط قائم کر رکھا تھا جب کہ اب ہندو ڈوگرا قوم غاصبانہ قبضہ جمائے ہوئے ہے۔ ان دونوں کے مظالم نے عرصۂ دراز سے کشمیری عوام کی زندگی اجیرن بنا رکھی تھی لیکن جنم بھومی ہونے کی بنا پر علامہ اقبال کی کشمیر کے ساتھ محبت ایک فطری عمل تھا۔ لہٰذا جب ہندو ڈوگرا قوم نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا تو اقبال نے جدوجہدِ آزادیٔ کشمیر میں ایک نئی روح پھونک ڈالی۔ انھوں نے مجاہدینِ کشمیر کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کہ حصولِ مقصد کے لیے وہ ہمیشہ متحد رہیں۔ علاوہ ازیں مسلمان ہونے کے ناتے انھیں اللہ تعالیٰ پر توکل رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی کامیابی کے لیے بھی اُس سے مدد طلب کرنی چاہیے۔