مقالہ نگار: علی، سلمان تکرار بطور تکنیکی حربہ (بحوالہ بیدی، منٹو، قاسمی)

خیابان : مجلہ
NA : جلد
29 : شمارہ
2013 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، جامعہ پشاور، پشاور : ناشر
بادشاہ منیر بخاری : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 61 times.

اردو افسانے میں تکنیکی تجربات کی فہرست تو خاصی طویل ہے لیکن ان میں ‘‘تکرار REPETITION’’ بطور تکنیکی حربے کا استعمال ہمارے متعدد افسانہ نگاروں نے کیاہے۔ جن میں بیدی،منٹواور قاسمی  نے نت نئی اختراعات کا مظاہرہ کیاہے۔ اگر چہ اس تکنیک کو کئی ایک سطحوں پر برتنے کی کوشش سامنے آتی ہے جس میں جزوی طور پر بھی اس کا استعمال ہے اور کلی طور پر بھی، ہر دوصورتوں میں کہانی کے تاثر کو بڑھاوادینے میں یہ تکنیک انتہائی کارگرہے اور اس سے افسانے میں بھرپوراثر پیداکیاجاتاہے۔ اس تکنیک میں چند ایک الفاظ اور جملے اس ترتیب سے کہانی یا قصے کے بیچ میں لائے جاتے ہیں جس سے کہانی کی معنویت میں اضافہ ہوتاہے۔ اس مقالے میں بیدی کے افسانوں ‘‘ہمدوش’’، ‘‘پان شاپ’’ اور ‘‘گرہن ’’، منٹو کے ‘‘نعرہ ’’، ‘‘ہتک’’ اور ‘‘ٹوبہ ٹیک سنگھ’’اوراحمد ندیم قاسمی کے افسانے ‘‘الجھن’’ میں تکرار کی تکنیک کا تنقیدی و تحقیقی محاکمہ کیاگیاہے۔