تمثال کاری کے باعث شاعری میں جاذبیت، رمزیت اور اثر آفرینی پیدا ہوتی ہے۔ تمثال کاری کی جگہ اردو میں پیکر تراشی، محاکات نگاری یا تصویر کاری کی تراکیب بھی استعمال کی جاتی ہیں۔ تمثال کاری ہر دور اور ہر زبان کی شاعری کے فنی محاسن میں شمار ہوئی ہے۔ تمثال کے ذریعے مفہوم کی وضاحت بہتر طور پر ہو جاتی ہے اور قاری نہ صرف اس سے متاثر ہوتا ہے بل کہ تمثال کے حسن کی وجہ سے اسے فن پارے سے دلچسپی پیدا ہو جاتی ہے