تلوک چند محروم اردو ادب کی تاریخ کا ایک نمایاں نام ہے۔ ان کا تعلق میانوالی سے تھا۔ اگرچہ وہ ہندو تھے لیکن مذہبی تعصب اور تنگ نظری سے کوسوں دُور تھے۔ ان کے کلام میں سوامی دیانند سرسوتی پر لکھی جانے والی نظمیں بھی ہیں اور قرآنی آیات کے حوالے اور اشارات بھی۔ انھوں نے شاعری کی سبھی اصناف مثلاً مرثیہ، رباعی، قطعہ، غزل اور نظم میں طبع آزمائی کی ہے۔ علاوہ ازیں ان کے کلام کا موضوعاتی تنوع بھی اہمیت کا حامل ہے۔ زیرِنظر مقالہ نہ صرف محرومؔ کا شخصی تعارف پیش کرتا ہے بل کہ ان کی شاعری کے مختلف گوشوں کو بھی متعارف کراتا ہے۔