یہ بات واضح ہے کہ برصغیر میں ترقی پسند تحریک اُس وقت کے موجود معروضی حالات میں شروع ہوئی۔ آغاز میں چند اہم ادیبوں نے ترقی پسند تحریک کو مارکس ازم کا نام دیا لیکن یہ تنقید کی مناسب حال اور میکانکی سوچ نہ تھی۔ بنیادی نقطہ ادب کا سماجی سیاق وسباق ہے۔ اس تناظر میں دو ترقی پسند تنقید نگار یعنی سید سبط حسن اور ظ۔انصاری کو اردو میں ترقی پسند تحریک کے دو اہم معمار قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ دونوں ادب میں کلاسیکی اور سماجی سیاق وسباق کو برابر اہمیت دیتے ہیں۔اس مقالے میں ان دونوں شخصیات کے ترقی پسند نظریات کا احاطہ کیا گیا ہے۔