کسی قوم کی ثقافت کی تشکیل میں صدیوں کا عمل کارفرما ہوتا ہے۔ بتدریج بدلتی سیاسی وسماجی صورت حال اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جہاں تک پنجابی کلچر کا تعلق ہے اس کے لیے بیرونی حملہ آوروں کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ بدقسمتی سے پنجاب کی تقسیم کے بعد پنجابی زبان وادب کے خلاف ایک منفی پروپیگنڈا شروع ہوگیا۔اس سے نہ صرف پنجاب کے لوگوں میں اپنی زبان و ادب کے حوالے سے کم تری کااحساس پیدا ہوا بلکہ ان کے کلچر میں بھی واضح تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔ اس رویے نے پنجابی زبان وادب اور ثقافت کو بہت نقصان پہنچایا اور اس کا اصل چہرہ گہنا گیا۔زیرِ نظر مقالے میں اسی صورت حال پر بحث کی گئی ہے۔