بانو قدسیہ اردو ادب کی ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں۔ ان کا قلم اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں یکساں رواں ہے۔ ان کی تخلیقی صلاحیتوں کے کئی پہلو ہیں۔ ناول، افسانہ، ڈراما اور شخصیت نگاری غرض نثر کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی اور ہر جگہ ان کی قد آور شخصیت اور فنی ذکاوت نمایاں ہے۔ انھوں نے اپنے افسانوں میں فرد کی نفسیاتی الجھنوں کو واضح طور پر بیان کیا ہے جس کی بدولت ان کا افسانہ داخلی اور خارجی ہر دو جہات کا حامل ہو گیا ہے۔ اس مقالے میں بانو قدسیہ کے افسانوں میں موجود نفسیاتی عناصر کاتجزیہ کیا گیا ہے۔