زیرِ نظر مقالہ میاں محمد شریف معروف بہ ایم۔ ایم۔ شریف کے نظریۂ جمالیات کو سامنے لانے کی ایک کوشش ہے جس کے بنیادی مآخذ ان کے انگریزی خطبات اور اردو کتاب جمالیات کے تین نظریےہے۔ انھوں نے جمالیات کی روایت سے استفادہ کرتے ہوئے کم و بیش تمام اہم نظریات کا تجزیہ کیا ہے اور ان کی روشنی میں اپنا جمالیاتی نظریہ پیش کیا۔ اسی بنا پر انھوں نے اپنی کتاب کا عنوان جمالیات کے تین نظریے رکھا جس میں ارسطو اور کروچے کے نظریات کو کلیدی حیثیت دیتے ہوئے ان کا تجزیہ کیا گیا ہے اور نہ صرف ان سے بل کہ دوسرے تمام ایسے نظریات سے بھی استفادہ کیا ہے جو ان کی نظر میں اہمیت کے حامل تھے۔ یوں روایت کے تجزیے، تفہیم، موازنے اور تنقید کے بعد معاصر علمی ضروریات کے مطابق تیسرا نظریہ جمالیات پیش کیا ہے جو ٹھوس علمی حقائق کا حامل ہونے کی وجہ سے فلسفۂ اقدار میں قابلِ قدر اضافہ ہے۔