یہ مقالہ اردو نثر کے حبسیہ عناصر پر ایک تحقیق ہے- یہ ایک ایسا بیانیہ ہے جسے ایک قیدی نے عالم حبس میں یا آزادی کے بعد تخلیق کیا ہے- حبسیہ نثر، دورانِ قید، انسانی نفسیات پر اندرونی اور بیرونی اثرات کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے- عمومی طور پر مصنف کے اندرونی تاثرات اس کے لاشعور پر اثر انداز ہوتے۔ یہ مطالعہ ایک محبوس ذہن کی اندرونی اور بیرونی صورتِ حال کا تجزیہ پیش کرتا ہے-