قیامِ پاکستان کے بعد بلاشبہ غزل کو اُردو ادب میں ایک پُر زور طرزِ سخن کے طور پر لیا گیا۔ اُردو غزل کی داخلی سطح پر نئے مضامین، نئی معنویت، معاصر معاملات کے بیان اور مسجع اسلوب سے اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا گیا۔ پاکستان جیسی نئی مملکت میں معاصر زندگی کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا اور اس عہد کےمسائل کو صنفِ غزل میں انتہائی کامیابی کے ساتھ سمویا گیا۔ یہ مضمون قیامِ پاکستان کے بعد غزل کے نفع و نقصان کو بھی زیرِ بحث لاتا ہے۔