پاکستانی معاشرے میں ۱۹۴۷ء کے بعد مہاجرین کی آبادکاری کی صورت میں ایک بہت اہم تبدیلی رُونما ہوئی جب مختلف ثقافتوں اور ہندوستان کے مختلف علاقوں سے آنے والے لوگ،زبان، تہذیبیں اور مختلف رویے لے کر یہاں اکٹھے ہوئے۔ اُن مختلف قومیتوں کے حامل لوگوں کے مختلف تجربات، مختلف آبائی ٹھکانوں کے ساتھ لگاؤ اور نئے مسائل، جن میں روزگار، بے یقینی اور طبقاتی استحصال وغیرہ شامل ہیں، پاکستانی فکشن نگاروں کے لیے بڑے موضوعات بنے۔ انتظار حسین کا نام ایسے ہی چند ناول نگاروں میں شامل ہے جنھوں نے ہجرت کے دُکھ کے ساتھ نئی دنیا کے مصائب کو موضوع بنایا۔ اس مضمون میں انتظار حسین کے ناولوں کا موضوعاتی مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔