امیر خسرو کو یہ شرف حاصل ہے کہ ان کے والد سیف الدین لاچین بھی حضرت نظام الدین اولیاء کے ارادت مند تھے اور ان کا پورا خاندان شرف بیعت سے سرفراز ہوا۔ امیر خسرو آٹھ برس کی عمر میں نظام الدین اولیاء کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پھر تمام عمر ان سے وابستہ رہے۔ خسرو جو شعر کہتے پہلے سلطان المشائخ کی خدمت میں پیش کرتے۔ امیر خسرو کی غزلیات میں نظام الدین اولیاء کے لیے مجازی رنگ جھلکتا ہے اوروہ کسی بے قرار عاشق کی طرح اپنی کیفیات کا اظہار کرتے ہیں۔