اقبال کے نزدیک مذہب ہی اعلیٰ اقدار کے نظام کا پیش خیمہ ہے۔ اقبال اخلاقی قدروں کا منبع بجا طور پر اسلام ہی کو قرار دیتے ہیں۔ نیکی، راست بازی، خیر اور محبت ایسی لازوال اخلاقی اقدار ہیں جو اسی عظیم مذہب کی دین ہیں۔ اقبال انسان کی معاشرتی اہمیت اس کی معاشی حیثیت کے حوالے سے نہیں بلکہ اس کے اخلاق اور معاشرتی کردار کے لحاظ سے متعین کرتے ہیں۔ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے ملتِ اسلامیہ کو اعلیٰ قدروں سے روشناس کروانے کی کوشش کی نیز انھوں نے تاریخِ اسلام کے روشن گوشوں تک بھی رسائی حاصل کر کے اپنے نظامِ فکر کے ذریعے اعلیٰ نظام اقدار کی عکاسی کی۔