مقالہ نگار: اقبال کی شاعری میں تصورِ حیات

تحقیقی جرید : مجلہ
NA : جلد
4 : شمارہ
2018 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو؛ جی سی ویمن یونی ورسٹی، سیالکوٹ : ناشر
محمد افضال بٹ : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 53 times.

اقبال کے کلام میں لفظ حیات بارہا ملتا ہے۔  اقبال ہر لحظہ حیات کو ایک نئے رنگ سے پیش کرتے ہیں۔ ان کی شاعری فلسفۂ حیات ہے۔ انسان کے اندر جوان خون آرزو اور تمنا لیے گردش کرتا ہے تو جوشِ حیات سے ولولہ پیدا ہوتا ہے۔ اقبال کا کلام مادہ پرست دنیا کے لیے روحانیت کا پیغام ہے جس سے اس حقیقت کا انکشاف ہوتا ہے کہ عرصۂ حیات کی لامتناہی وسعتوں میں ہماری مادی زندگی کو وہی حیثیت حاصل ہے جو ایک قطرۂ آب کو بحرِ بے پایاں میں۔ لہٰذا انسان کو اس مادیت کی دیوار سے آگے بھی دیکھنا چاہیے تاکہ اس کی فکر اور مقصدِ حیات محدود نہ رہے۔