بیسویں صدی کی اردو شاعری میں اقبال ایک بڑا نام ہے۔ اقبال کی شاعری نے بعد میں آنے والے تقریباً تمام شعرا کو متاثر کیا۔ یوں انھیں جدید شاعری کا پیش روکہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ اقبال نے جب مسلمان قوم کی حالت دیکھی تو ان کی زبوں حالی کی بہت سی وجوہات میں سے ایک موت کا خوف بھی تھا جس سے پوری قوم ڈری ہوئی تھی۔ اقبال کے خیال میں یہ ڈر جس قوم کو لگ جائے تو وہ قوم غیرت اور آزادی کی موت پر بے عزتی اور غلامی کو ترجیح دیتی ہے۔ اس مضمون میں مضمون نگار نے اقبال کی شاعری میں موت کے تصور کو تلاش کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ ان کے اس تصور کی وضاحت میں شعری مثالوں سے کام لیا گیا ہےلیکن خطبات سے استفادہ نہیں کیا گیا۔