علامہ اقبال کی فکر اور فلسفے کی بنیاد دینِ اسلام پر ہے۔ اقبال کی رائے میں شعور زندگی کا مظہر ہے اور زندگی خارجی قوت سے چلنے والی مشین نہیں بل کہ اس کی تعبیر روحانی قوت کے طور پر کی جاتی ہے۔ طبعی علوم سے ایسے مظاہر کے روابط دریافت کیے جاتے ہیں جو ناپے، تولے اور محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ سائنس مذہبی اور جمالیاتی وجدان جیسے اہم عناصر پر توجہ دینے سے قاصر ہے اس لیے حقیقت کے مکمل ابلاغ کے لیے مذہب ہی بنیاد فراہم کرتا ہے۔