مقالہ نگار: سرفراز، رابعہ اقبال اور اسلامی تمدن کی روح

خیابان : مجلہ
NA : جلد
35 : شمارہ
2016 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، جامعہ پشاور، پشاور : ناشر
بادشاہ منیر بخاری : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 26 times.

علامہ محمد اقبال کے نزدیک زمان کا مکان سے وہی تعلق ہے جو جسم کا روح کے ساتھ ہے۔ اسی حوالے سے اقبال نے ‘زمان خالص’ اور ‘زمانِ متسلسل’ کو قرآنی اصطلاحات‘ستہ ایام’ اور ‘کلح البصر’ کی روشنی میں واضح کیا ہے۔ وہ علوم جدیدہ کی طرف مسلمانوں کی توجہ مبذول کرا کے زمان و مکان کے مسئلے پر اسلامی فکر کے احیا کی بات کرتے ہیں اور حرکت زماں کو کسی پہلے سے کھنچے ہوئے خط کی مانند قرار نہیں دیتے۔ ان کا موقف ہے کہ ہر نئی دریافت کی حقیقت کو قرآنی آیات کی روشنی میں جانچا جا سکتا ہے اور یہ ثابت کیا جا سکتا ہے کہ اسلامی تمدن کے وہ مسائل جنھیں ہم جدید قرار دیتے ہیں ان پر غور وفکر کیا گیا ہے۔ زیرِ نظر مقالے میں اقبال اور اسلامی تمدن کے حوالے سے مذکورہ نکات کو زیرِ بحث لایا گیا ہے۔