دین اسلام ایک جامع مذہب ہے۔ اس کی جامعیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انسان کو جس شعبے میں بھی رہنمائی کی ضرورت ہو، دین حنیف اس کی ہمیشہ دست گیری کرتا ہے۔ ان مختلف شعبوں میں ایک دفاع کا شعبہ بھی ہے، جس کی اہمیت عقل و نقل دونوں سے ثابت ہے۔ قرآن و سنت نے گھر سے لے کر ریاست تک کی حفاظت کے اقدامات کے لیے کچھ قوانین اور اصول وضع کیے ہیں ۔ چناں چہ فقہاے کرام نے اپنے زمانے کے حالات کے لحاظ ان اصولوں کی روشنی میں ملک و ملت کی جو تطبیقات بیان فرمائی ہیں، اس مقالے میں ان کی معنویت اور ان کی رو سے عصر حاضر کے دفاعی اقدامات پر بحث کی گئی ہے۔