اردو زبان میں سیرت النبیؐ پر رشید اختر ندوی کی تالیف بعنوان‘‘محمدؐ رسول اللہ’’ قومی کتب خانہ لاہور کے زیر اہتمام نومبر ۱۹۵۹ء میں شائع ہوئی۔ اس سے قبل اسلامی تاریخ نگار اور سوانح نگار کے طور پر رشیداخترندوی متعدد تصانیف پیش کرچکے تھے۔اس مستند، جامع اور وقیع تالیف کے دو حصّے مکمل کرنے میں رشیداخترندوی کو چار سال کی مدت لگی۔اس تالیف کے زیادہ مشہور ہونے کی ایک وجہ اس پر شورش کاشمیری کی طرف سے ہونے والے کچھ اعتراضات بھی تھے۔ اس تحقیقی مقالے میں اس تالیف کا تحقیقی مطالعہ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس پر ہونے والے اعتراضات کا بھی تنقیدی جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔