ناصر کاظمی کی شاعری کا بڑا حوالہ شہر ہے اس کی وجہ قیامِ پاکستان کے بعد ہجرت کے دوران پیش آنے والے خوفناک اور دل دوز واقعات ہیں۔ ناصر کاظمی نے اپنی آنکھوں سے تباہ حال قافلوں کو ہجرت کرتے دیکھا، ہنستے بستے آباد شہروں کو اجڑ کر کھنڈر بنتے دیکھا۔ یہی تجربات ان کی شاعری کا موضوع بنے۔ ناصر کاظمی کے ہاں شہروں کے اجڑنے کا ماتم ہی نہیں بل کہ شہروں کے دوبارہ بسنے کی امید بھی نظر آتی ہے۔