اردو ادب کی تنقید میں شعر و ادب کو تہذیبی، ثقافتی شعور کے ساتھ جانچنے کا آغاز بیسویں صدی میں ہوا۔ ہر ناقد اپنے عہد کے ادبی تہذیبی سوالوں کا جواب دیتا ہے۔ بیسویں صدی کی تنقید میں دو دھارے بہت نمایاں ہیں۔ ایک کے مطابق مصنف ہی تصنیف کے معنی کے بااختیار فیصلہ کنندہ ہوتا ہے۔ دوسرے دھارے کے مطابق مصنف کا وجود غیر ضروری ہے اور ادب فہمی کے لیے متن کو نئے انداز سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔