اردو اور ترکی زبانیں تہذیبی، معاشرتی اور فکری سطح پر ایک دوسرے سے بہت قریب ہیں اور ان کے ثقافتی و لسانی پس منظر میں نہ صرف یگانگت پائی جاتی ہے بل کہ ذخیرۂ الفاظ بھی مشترک ہے۔ یہ ذخیرۂ الفاظ سینکڑوں میں نہیں بل کہ ہزاروں کی تعداد میں ہے۔ اردو زبان کی تشکیل اور نشوونما میں بھی ترکی زبان کا نمایاں حصہ ہے۔ ان دونوں زبانوں کے اسما، ضمائر اور تذکیر و تانیث ایک دوسرے کے قریب قریب ہیں۔ دونوں زبانوں کے ضرب الامثال بھی ایک جیسے ہیں۔ اس مقالے میں اردو اور ترکی کے انھی لسانی روابط کا تنقیدی مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔