ادا جعفری نے اپنی شاعری کے ذریعے معاشرتی تنگ نظری اور اس طرزِ فکر کو دور کرنے کی کامیاب کوشش کی جس کے تحت قدم قدم پر عورت کی انفرادیت، صلاحیت اور شخصیت کی تفسیر کی جاتی تھی۔ ادا جعفری نے جس دور میں شاعری کا آغاز کیا اس دور میں خواتین کا ادب کی دنیا میں قدم رکھنا انتہائی معیوب سمجھا جاتا تھا لیکن شاعری اور ادب میں خواتین کی شمولیت سے اب معاشرے میں عورت کی شخصیت، انفرادیت اور سوچ کو تسلیم کیا جارہا ہے۔ یہ مقالہ ادا جعفری کی شاعری کے سماجی اثرات کے جائزے پر مبنی ہے۔