اس مقالے میں ادارۂ تحقیقاتِ اسلامی کے قیام کی ابتدائی تجاویز سے لے کر اس کی تشکیل کے مباحث کو بیان کیا گیا ہے جس سے یہ پتا چلتا ہے کہ ادارے کے قیام کو صرف ایک سیاسی مطالبے کے طور پر نہیں دیکھا جا رہا تھا بلکہ یہ ایک ایسی قومی اور نظریاتی فکر کی بنیاد تھی جس نے نئے قائم ہونے والے پاکستان کے خدوخال کا نظریاتی اور فکری تعین کرنا تھا۔ اس سلسلے میں اس ادارے نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔