بچے کسی بھی قوم کا اثاثہ ہوتے ہیں۔ ان کی صحیح تربیت اس قوم کی ترقی کی ضامن ہوتی ہے۔ ہرقوم اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت اورشخصیت سازی پر بھرپور توجہ دیتی ہے تاکہ وہ مفید شہری بن سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں کے ادب کوبھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ دنیا کی کوئی بھی قابل ذکر زبان ایسی نہیں ہے جس میں بچوں کا ادب تخلیق نہ ہوا ہو۔ہمارے ادیب بچوں کے ادب کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔ہر ادیب نے بچوں کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور لکھا ہے۔ یہ مقالہ انھی ادیبوں کے حوالےسے قیامِ پاکستان سے پہلے تحریر کیے جانے والے ادب اطفال کے ارتقا کی مختصر تاریخ کے ساتھ ساتھ اس کا تجزیہ بھی پیش کرتاہے۔